By: Fahad Saalimm
Instagram: @ranafahad814
ایک کمرہ جہاں میں ہوں
اور چند ایک کتابیں ہیں
جہاں کی زمین،
اُداس ہے
اور دیوار پر آویزاں نقش سے
وحشت ٹپک رہی ہے
جہاں میز پر بکھرے
کاغذ کے ٹکڑوں پر کچھ ادھوری غزلیں لکھی ہوئی ہیں
اُس کمرے کے ایک کونے سے
اڑتا سگریٹ کا دھواں مُجھ سے پوچھ رہا ہے
اپنے کچھ یار تھے؟ ہاں تھے
غمگسار تھے؟ ہاں تھے
مر گئے کیا؟ ہاں مر گئے
اُس ایک کمرے میں، میں سگریٹ ہونٹوں میں دبائے،
تمام شعوری اقدار سے
لا شعوری اختیار کرتے ہوئے
تُمھاری یادوں اور فکر سمیت
اپنے زندہ رہنے کی وجہ تلاش کر رہا ہوں
اور سوچ رہا ہوں کہ
کیا عجب ہے کہ اب غمِ رغبت نہیں رہا
لگتا ہے کہ اب عہدِ محبت نہیں رہا